Skip to main content

Posts

Showing posts from October, 2020

قبر اور سیاست

سیاست اور قبر کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ کبھی سیاسی مخالفین کو قبر میں اتارا جاتا ہے (معنوی طور پر یا اشاراتی طور پر) تو کبھی نظریات قبر کا رخ اختیار کرتے ہیں۔ اور تو اور اکثر اوبیشتر یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ الیکشن مہم کے دوران جنہیں بریانی کی دیگ میں دفن کیا جاتا ہے انہیں وقت گزرنے پر بھوک اور افلاس کی کچی ٹوٹی قبر اپنے آغوش میں لے لیتی ہے۔ سیاست میں ایک اور قبر بھی موجود ہے جسے ضمیر بیچ کر یا مار کر حاصل کیا جاتا ہے۔ یہ قبر خاصی سود مند ثابت ہوتی ہے کیونکہ مثل مشہور ہے کہ سیاست میں جذبات کا عمل دخل نہیں ہوتا۔ اس لیے مردہ دلوں کی اجتماعی قبریں ایسی ہی شاندار ہیں جیسے کہ تاج محل۔ ان سب قبروں میں ایک خاص الخاص قسم اس قبر کی ہے جس میں دادا یا نانا مرحوم (یا شہید) دفن ہوں۔ ایسی قبریں احرامِ مصر کی یاد دلاتی ہیں جن کی ہیبت اور مدفن خزانے صدیوں تک پرذوق افراد کی لیے کشش اور اگلی نسلوں کے لیے باعثِ روزگار ہوتے ہیں۔ ایسے سیاست دان جنہیں یہ قبریں نصیب ہوں وہ اپنے تیر و نشتر سے ملک کے دیگر اداروں، مثلاً قانون، دفاع اور خارجہ محاذ کو چھلنی کر کے رکھ دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اور یہ قبریں ان کی